کرکٹ اتفاقات کا کھیل ہے یہ سب جانتے ہیں لیکن یہ کیا یہ محض اتفاق ہے یا قدرت کی مہربانی کہ پاکستان کے سپورٹر کی امیدیں اب بہت بڑھہ گِی ہیں۔
ٹیم پاکستان ایک دفعہ پھر سب کو حیران کردیا ۔ وہ ٹیم جو اپنے پہلے میچ میں ویسٹ انڈیز سے بری طرح ہاری لیکن دوسرے میچ میں انگلینڈ کو چاروں شانے طے کر دیا۔ تیسرا میچ بارش کے باعث منسوخ ہوا مگر چوتھا میچ آسٹریلیا جوکہ چیمپین ہے سے متنازعہ ڈک لیوس سسٹم کی وجہ سے ہارا مگر اگلے مقابلے یعنی پانچویں میچ میں ایک بار پھر روایتی حریف سے کافی بڑے فرق سے ہار گیا۔
اب صورتحال یہ ہے کہ پاکستان کو آج کے مقابلے جو کہ نیوزیلینڈ کے ساتھ ہے کے ساتھ ساتھ اپنے اگلے تمام میچ جیتنے ضروری ہیں۔
لیکن بات اگر یہیں ختم ہو جاتی تو ٹھیک تھا مگر اب پاکستان کی موجودہ شکستوں اور فتوحات کو دیکھیں تو
ایک بات واضح نظر آئیگی ایسا پہلی بار نہیں ہو رہا ہے۔ مایہ ناز کالم نگار عثمان سمیع الدین نےجو اپنا کالم مشھور ویب ساِٹ کرک انفو پر لکھتے ہیں اس میں اس بات کا احاطہ کیا کہ 1992 کے ورلڈ کپ اور 2019 میں کس قدر مماثلت ہے۔
آئیے دیکھتے ہیں ہیں کہ کیا حقیقت ہے-
ہار اور جیت کا تسلسل | سال |
ہار ، جیت ، منسوخ، ہار ، ہار، جیت | 1992 |
ہار ، جیت ، منسوخ، ہار ، ہار، جیت | 2019 |
اس کے علاوہ جب نیوزیلینڈ سیے مقابلہ ہوا تو ناقابل شکست تھا اور اس بار بھی ایسا ہی ہے- آیے دیکھتے ہیں دوسرا چارٹ-
کھلاڑی | سال |
انظمام الحق،اور عامر سھیل مین آف میچ | 1992 |
امام الحق، اور حارث سھیل بھی مین آف میچ | 2019 |
ور لڈ کپ جیت کا تسلسل
ملک | سال |
– آسٹریلیا1987 انڈیا، 1983 | 1992 |
– انڈیا2011 آسٹریلیا 2015 | 2019 |
بات یہاں تک ہوتی تو ٹھیک تھا مگر سمیع کو ایک اور اتفاق کا تسلسل ملا
سیاستدان | سال |
– آصف علی جیل میں | 1992 |
آصف علی جیل میں | 2019 |
فلم | سال |
– الادین فلم رلیز | 1992 |
الادی ری بوٹ فلم رلیز | 2019 |
ان تمام تقابل کرنے کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ ہم کسی طور پر بھی ہم وہمی ہیں، حم سب کو پتہ ہے کہ میدان وہ ٹیم ہی مارے گی جو اس دن اچھا کھیلےگی-