پاکستان میڈیا انڈسٹری نے پچھلے کچھ عرصے میں ایسے لوگوں کو متعارف کروایا ہے جنہوں نے میڈیا کے ہر شعبے کو اپنی کامیابیوں کے سبب ارتقاء کی منزلیں طے کرتے ہوئے بام عروج تک جا پہنچایا.
ایسے ہی معدودے چند انمول لوگوں میں ایک بڑا اورمعتبر نام شہزاد قریشی کا بھی ہے
شہزاد قریشی نے میڈیا کے پر خار میدان میں اپنے کیریئر کا آغاز “ایٹنگ آؤٹ” میگزین سے 2001ء میں کیا اورپھراپنی سخت محنت کے بل بوتے پر کامیابیوں کے جھنڈے گاڑنے کے لئے میڈیا سیلز کے شعبے کا چناؤ کیا، جہاں کامیابیوں اور کامرانیوں کے زینے طے کرتے رہے اور دوبارہ پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا
شہزاد قریشی کا ایف ایم 107 کراچی سے وابستگی کا یہ عالم تھا کہ ایک بار جو اسے چن لیا تو پھراسی کے ہو کر رہ گئے.
ہنس مکھ، ملنسار، نرم طبیعت اور زندہ دل شہزاد قریشی نے ایف ایم 107 چینل کی سیلز کو ایک نئی جہت عطا کی.
ایک سنگل اسٹیشن چینل کے نام کو پورے ملک کے کونے کونے تک پہنچانے کا بیڑا اٹھایا اور منزل تک پہنچا کر ہی دم لیا
بعض اوقات تو ایک اکیلے اسٹیشن کی سیلز دوسرے چینلز کے نیٹ ورک سیلز سے بھی زیادہ رہی، اس کامیابی کا سہرا بھی کسی اور کے سر نہیں بلکہ شہزاد قریشی کے سر ہی جاتا ہے
چینل کی سیلز سے لے کر مارکیٹنگ تک اورتو اورچینل کی پروڈکنشز میں بھی اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوانے والے شہزاد قریشی نے سید مہدی رضا کی سرپرستی میں اپنا کراچی ایف ایم کو کرکٹ کے ساتھ ایسے منسلک کیا کہ پوری دنیا چھوٹی پڑ گئی
شہزاد قریشی تقریباََ ساری دنیا گھوم چکے ہیں اور انہوں نےاپنے میڈیا کے کیریئرمیں نوکری کے ساتھ ساتھ اپنا ذاتی کاروبار بھی متحرک رکھا، “لش انٹرٹینمنٹ” کے بینر تلے پروڈکشنز بھی کیں اور “ٹی این بی ٹی” کے نام قائم ڈیجیٹل میڈیا کمپنی کے ڈائریکٹر بھی ہیں.
کراچی یونیورسٹی سے انٹرنیشنل ریلیشنز میں ماسٹرز کرنیوالے شہزاد قریشی نے اب میڈیا کی دنیا میں اپنی طبع آزمائی جاری رکھنے کے ساتھ ساتھ رئیل اسٹیٹ کے میدان کو اپنی مافوق الفطرت صلاحیتوں کا لوہا منوانے کے لئے چن لیا ہے.
میڈیا بائٹس کی جانب سے انہیں اپنی لازوال خدمات پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے امید کی جاتی ہے کہ وہ رئیل اسٹیٹ کے بزنس میں بھی دن دونی اوررات چوگنی ترقی و کامرانیوں کی منزلیں طے کرتے رہیں.